”میں یہ ثابت کرنا چاہتا ہوں کہ خدا موجود ہے“9سالہ سائنسدان بچے نے بڑی تیاری شروع کردی، دنیا حیران رہ گئی
![]() |
William Melis |
واشنگٹن (نیوز ڈیسک) نو سالہ امریکی بچہ ولیم میلس دیکھنے میں تو اس عمرکے دیگر بچوں جیسا ہی نظر آتا ہے لیکن جب بات ہو تعلیم کی تو کہانی بہت مختلف ہے۔ اگرچہ ولیم کو اس عمر کے عام بچوں کی طرح ویڈیو گیم کھیلنا، کہانیاں سننا اور دوستوں کے ساتھ کھیلنا بہت پسند ہے، لیکن اس کی الگ بات یہ ہے کہ یہ اس ننھی عمر میں ہائی سکول کی تعلیم مکمل کرکے کالج پہنچ چکا ہے۔ ولیم میلس صرف بلا کا حسین و فطین ہی نہیں ہے بلکہ اس کی دلچسپیاں بھی انتہائی منفرد ہیں۔ وہ مستقبل میں آسٹرو فزکس کا ماہر بننا چاہتا ہے اور یہ بات سائنسی طور پر ثابت کرنا چاہتا ہے کہ یہ کائنات خدا کی تخلیق کی ہوئی ہے کیونکہ وہ جدید سائنس کے اس نظرئیے سے اتفاق نہیں کرتا کہ خدا کی ہستی کا کوئی وجود نہیں اور یہ کائنات خود بخود وجود میں آئی۔
ریاست پنسلوانیا سے تعلق رکھنے والے اس بچے نے ہائی سکول کی تعلیم امتیازی کارکردگی کے ساتھ مکمل کی ہے اور اب ایک کمیونٹی کالج میں زیر تعلیم ہے، تاکہ عنقریب امریکہ کی مشہور یونیورسٹی کارنیگی میلن میں آسٹروفزکس کی تعلیم کا آغاز کرسکے۔ جریدے پیپل کی رپورٹ کے مطابق ننھا ولیم میلس جب نظریاتی فزکس کے پیچیدہ ترین موضوعات پر ماہرانہ گفتگو کرتا ہے تو سننے والے حیران رہ جاتے ہیں۔ وہ ناصرف ڈسپلیسمنٹ آف سپیس ٹائم، سنگولیرٹی اور پیور گریوٹی جیسے موضوعات پر دسترس رکھتا ہے بلکہ آپ کو یہ بھی سمجھا سکتا ہے کہ البرٹ آئن سٹائن اور سٹیفن ہاکنگ کے نظریات کے برعکس بلیک ہول غیر معمولی کمیت کے حامل کیوں نہیں ہوتے۔
![]() |
With Parents |
ولیم کے والد پیٹر اور والدہ نینسی نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے چھ ماہ کی عمر میں اعداد کی پہچان شروع کردی تھی اور جب وہ 7 مہینے کا تھا تو مکمل جملے بولنے لگا تھا۔ دو سال کی عمر کو پہنچنے سے پہلے ہی وہ جمع کے سوال حل کرسکتا تھا جبکہ دو سال کا ہونے پر ناصرف کتابیں پڑھ سکتا تھا بلکہ ضرب اور تقسیم کے سوالات بھی حل کرنے کرنے لگا تھا۔ چار سال کی عمر میں اس نے الجبرا کی پڑھائی شروع کردی اور پانچ سال میں جیومیٹری جبکہ سات سال کی عمر میں ٹرگنومیٹری کی تعلیم بھی حاصل کرنے لگا۔
![]() |
At Ceremony |
ولیم کی حیرت انگیز کہانی کا ایک انتہائی دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ جب اس کے والدین اسے چار سال کی عمر میں سکول میں داخل کروانے کے لئے لے کر گئے تو اسے داخلہ ٹیسٹ میں فیل قرار دے دیاگیا۔ اس کے والد پیٹر نے بتایا کہ اس نے خاکستری رنگ کو رنگ ماننے سے انکار کردیا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ یہ ایک رنگ نہیں بلکہ ایک پرچھائیں ہے۔ اسی طرح جب تھرمومیٹر کی تصویر کو دیکھ کر اس نے اسے تھرمومیٹر ماننے سے انکار کردیا۔ کیونکہ اس کا کہنا تھا کہ ان کے ہاں درجہ حرارت کی پیمائش کے لئے اس طرح کا آلہ استعمال نہیں ہوتا۔ بالآخر پیٹر کو ماہر نفسیات دان کی مدد لینا پڑی جس نے ولیم کی ذہانت کا ٹیسٹ کرنے کے بعد سکول انتظامیہ کو سمجھایا کہ یہ بچہ بے حد ذہین و فطین ہے، جس کے بعد سکول نے اسے داخلہ دینے پر رضامندی ظاہر کی
Tag :
International,
Knowledge Base
0 Comments "”میں یہ ثابت کرنا چاہتا ہوں کہ خدا موجود ہے“9سالہ سائنسدان بچے نے بڑی تیاری شروع کردی، دنیا حیران رہ گئی"